Top Local Places

Love Poetry

, ,
Arts & Entertainment

Description

ad

Welcome To Loving World �
Any Complain n Suggestion Msg Me
WhatsApp: +923332615525
Shahid Page Owner

RECENT FACEBOOK POSTS

facebook.com

کيا ہوا اگر ميرے ​لب​ تيرے ​لبوں​ سے لگ گئے.....!! ناراض کيو ں ہو رہی ہو معاف نہیں کرنا تو بدلہ لے لو......!!😍😍 #Shahid

facebook.com

#PatHani

facebook.com

Asllam -O- Aalikum Good Morning To Awll #Shahid

facebook.com

Assalam o Alaikum Good morning Ameen #Heer

facebook.com

محرم رشتے جنسی درندے کیونکر بنتے ہیں؟ کیا آج کی بچیاں اپنے محرم رشتوں سے بھی محفوظ نہیں؟ ماحول یا معاشرے میں یہ بگاڑ کیونکر پیدا ہو رہا ہے؟ بچیاں جائیں تو کہاں جائیں؟ ان سوالات کے پیدا ہونے کی وجہ کے پیچھے کچھ وجوہات و واقعات ہیں جن کا ذکر آگے ہوگا. ہم سب اپنے تئیں ایک اسلامی معاشرے کے باسی ہیں جہاں ہمیں مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے. ہمارے نام مسلمانوں والے اور کام بھی کسی حد تک مسلمانوں والے ہیں. باقی بھول چوک اللہ معاف کرنے والا ہے. میری یہ سوچ تب تک تھی جب تک میری والدہ نے محلے کی مسجد کی انتظامیہ کی اجازت سے اپنے محلے کی عورتوں کو نماز و سورتیں سکھانے اور بچیوں کو ناظرہ قرآن پڑھانے کا آغاز نہیں کیا تھا. عورتوں کی آمد شروع ہوئی اور والدہ کو اپنا ہمدرد سمجھ کر دل کے پھپھولے پھوٹنے لگے. ان کے گھروں کی ایسی بھیانک کہانیاں سننے کو ملیں کہ والدہ سکتے میں آ جاتیں، اور تمام دن پریشان اور غمزدہ رہتیں. کئی عورتوں کے مطابق ان کے شوہر انھیں کئی بار طلاق دے چکے ہیں، مگر جانے نہیں دیتے. وہ خود بھی اتنی ہمت جتا نہیں پاتیں کہ اپنے بچے اور گھر بار چھوڑ کر بے آسرا ہو جائیں. نتیجتا خاموشی سے حرام کاری کی زندگی بسر کر رہی ہیں. کچھ کے مطابق وہ مشترکہ خاندانی نظام میں رہ رہی ہیں اور کبھی ان کی بچی کسی کزن کے "ہتھے" چڑھ گئی یا کبھی چچا تایا ان سے "چھیڑ چھاڑ" کرتے ہیں، اور شوہر کو اپنے بھائی پر پورا "بھروسہ" ہے، تو اسے بتانے کی ہمت نہیں، اور ان کی سردیاں گرمیاں راتوں کو بچیوں کی چوکیداری میں گزرتی ہیں، جبکہ کچھ کے مطابق بچیوں کا باپ ہی گندی نظر رکھتا ہے. سوال یہ ہے کہ ہمارا معاشرہ اس راستے پر کیوں جا رہا ہے؟ اور اس صورتحال سے بچنے کا طریقہ کیا ہے؟ مفہوم حدیث ہے کہ جب تم میں حیا نہ رہے تو جو چاہے کرو. اور میڈیا اس وقت ہمارے گھروں کی حیا ختم کر کے بیٹیوں اور باپوں، بہنوں اور بھائیوں، چچاؤں اور بھتیجیوں، ماموؤں اور بھانجیوں کو ایک ساتھ بٹھا کر اخلاق باختہ ڈرامے اور فلمیں دکھانے میں کامیاب ہو چکا ہے. کچھ عرصہ قبل جسٹس سعید الزمان صدیقی کے ایک بیان پر کافی لے دے ہوئی، اور مذاق اڑایا گیا کہ باپ اور بیٹی کا ایک کمرے میں تنہا بیٹھنا اسلامی اعتبار سے درست نہیں، جبکہ یہ بات حقیقت پر مبنی ہے. میں یہ نہیں کہتا کہ ہمارے معاشرے کا ہر باپ جنسی درندہ ہوتا ہے مگر اس سچائی سے بھی انکار نہیں کہ جب کچھ ذہنی و جنسی بیمار مردوں پر شہوت کا غلبہ ہوتا ہے، تب وہ باپ بھائی، چچا یا ماموں نہیں رہتے، اورشیطان کے وار سے بلعم باعور جیسے بڑے بڑے عابد نہیں بچ سکے تو ہم کیا ہیں؟ میری خالہ کے گھر ایک غریب دائی صدقہ لینے آتی ہے. ایک بار میری موجودگی میں وہ آئی، اور باتوں باتوں میں خالہ کو کوڈ ورڈز میں کہنے لگی کہ اس ماہ میں نے تین کیس "خراب" کیے، جن میں سے ایک باپ، دوسرا بھائی اور تیسرا ایک چچا کا تھا. یہ بھی سچ ہے کہ ہمارے نو بالغ لڑکوں یا گھر کے مردوں میں ہیجان سب سے پہلے اپنے گھر کی مستورات کے نامناسب لباس دیکھ کر پیدا ہوتا ہے. مائیں، بیٹیاں اور بہنیں گہرے گلے، آدھی آستینوں، اور چھوٹے چاکوں والی قمیضوں کے ساتھ چست پاجامے پہن کر بنا دوپٹے کے گھر میں پھریں گی تو شیطان کو اپنا وار کرنے کا بھر پور موقع ملے گا. اسی لیے اسلام نے عورت کو سینہ چھپانے اور اوڑھنی ڈالنے کا حکم دیا ہے.گھر کا ماحول ماں پاکیزہ بنائے گی تو اولاد حیا دار ہوگی. حیا اپنے ساتھ انوار و برکات لازما لاتی ہے ورنہ جو تربیت میڈیا ہمارے گھروں کی کر چکا ہے، اس کے یہی ثمرات اور نتائج دیکھنے کو ملیں گے. ایسے معاشرے میں جہاں شادی کی عمر 28، 30 سال ہو، وہاں 14 سال کا ایک نو عمر لڑکا گھر کی عورتوں کے حلیوں سے حظ کشید کرکے مشترکہ خاندانی نظام کا "فائدہ" کیونکر نہ اٹھائے گا. اس تحریر میں طبقہ اشرافیہ کی بات نہیں ہو رہی کیونکہ ان کے ہاں تو آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے. یہاں موضوع بحث لوئر یا مڈل کلاس دنیا دار گھر ہیں جن میں پرائیویسی کا تصور نہیں، وہاں ایسے واقعات رونما ہوجا تے ہیں اور "ڈھانپ" دیے جاتے ہیں، کیونکہ زنان خانہ اور مردان خانہ اب ہمارے نزدیک آؤٹ ڈیٹڈ ہو چکا ہے، اور ایک یا دو کمروں میں رہائش پذیر خاندان پرائیویسی کے مفہوم سے بھی واقف نہیں. جدیدیت کی دوڑ میں حیا سے غفلت برت کر جو نتائج سامنے آ رہے ہیں، ان کا سدباب نہ کیا گیا تو حالات مزید بھیانک ہوتے جائیں گے. اس سلسلے میں کچھ تجاویز پیش خدمت ہیں: بچیاں اور مائیں ساتر لباس استعمال کریں. فیشن کریں مگر ستر ڈھانپنے کے اہتمام کے ساتھ. فیشن صرف ہاف سلیوز، گہرے گلوں یا چست پاجاموں کا نام نہیں. حرمت مصاہرت کے مسائل بچیوں، بچوں اور باپوں کو ازبر ہونے چاہییں. بچیاں بلوغت کے بعد والد کو نہ دبائیں نہ ہی کوئی اور جسمانی خدمت کریں یا لپٹیں. جسمانی خدمت بیٹے یا مائیں کریں اور اگر اشد ضرورت یا مجبوری ہو تو اس بارے میں گنجائش کی تفصیلات و مسائل کے لیے مفتیان کرام سے رجوع کریں. بیٹیاں باپ کے ساتھ بیٹھ کر اکیلے یا سب کے ساتھ ٹی وی دیکھنے سے پرہیز کریں. اور مائیں بھی اپنے چودہ پندرہ سال کے بیٹوں سے جسمانی کنکشن یعنی گلے لگانے یا ساتھ لٹانے سے پرہیز کریں. باپ بیٹیوں کے کمرے میں دروازہ کھٹکھٹا کر آئیں یا دور سے کھنکھارتے ہوئے آئیں، تاکہ بچیاں اپنا لباس درست کر لیں. یہی صورت ایک یا دو کمروں کے گھر میں رہائش پذیر ہو کر بھی اختیار کی جا سکتی ہے. باپ بچیوں کو سوتے سے مت جگائیں، اور یہ ذمہ داری والدہ سر انجام دے، کیونکہ سوتے میں لباس بےترتیب ہو سکتا ہے. بھائیوں یا محرم رشتوں کے ساتھ ہنسی مذاق میں ہاتھ مارنا، پیار میں گلے لگنا یا سلام کے لیے ہاتھ ملانا صرف ڈراموں فلموں کی حد تک ہی رہنے دیں. ایک اسلامی معاشرے کے مکینوں کے لیے اس کی کوئی گنجائش نہیں. مگر اب یہ دیکھنے میں آ رہا ہے کہ بہنوئیوں یا کزنز سے ہاتھ ملانا اور شادی بیاہ میں ان کے یا محرم رشتوں کے ساتھ ناچناگانا معیوب نہیں سمجھا جاتا، تبھی شیطان اپنے داؤ پیچ آزما لیتا ہے. لاڈ میں چچاؤں کے گلے جھول جانا، ماموؤں سے بغل گیر ہونا، باپ بھائیوں کے ساتھ بیٹھ کر انڈین ڈرامے دیکھنا جن کی کہانی ہی ناجائز معاشقوں سے شروع ہو کر ناجائز بچوں کے جنم سے آگے بڑھتی ہے، اور حمل و زچگی کے مناظر عام سی بات ہیں، ان سب سے بچیں. بچیوں کو سکھائیں کہ وہ خود کو جتنا ڈھانپ کر رکھیں گی اور ریزرو رہیں گی، اتنا ہی ان کے ایمان، قلب و چہرے کے نور میں اضافہ ہوگا اور کسی کو ان سے "چھیڑ چھاڑ" کی بھی جرات نہ ہوگی. یاد رہے کہ یہ سب اقدامات حرف آخر نہیں، بلکہ احتیاطی تدابیر ہیں، جنہیں اپنانے کے باوجود اگر کوئی محرم رشتہ جنسی درندہ بن جائے تو اس کا علاج سنگساری یا بندوق کی ایک گولی ہے تاکہ بقیہ درندوں کی حیوانیت کو لگام دی جاسکے۔۔ #__Rabik

facebook.com

کہاں لے جاؤں یہ فریاد مولا مرا بصرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ مرا بغداد مولا مِرے شہر پر بھی اک نظر کر ترا مکہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رہے آباد مولا.❤✌ #___Rabik

facebook.com

#Chahat

facebook.com

#Heer

facebook.com

MajbOor Thay Hum Apni Wafaa JutLaa Naa saky ....!! Khaty Rahy Zakhaam Dil Par💔 Kisi KO Dikhlaa Naa Saky...!! #DUaa👍

facebook.com

#Chahat

facebook.com

Tumhe pata h “Jaan”♥️ Sb mujhe ab kya kehte h jb tum yun chor kr chle gaye.. K uh deserve better, is se bhtr mile ga, Allah ki koi behtri hi hogi is mein....!! Pr tum batao naa agr is mein Allah ki koi behtri h to mujhe sukoon kyu nhi milta, kyu sabr nhi aata, kyu har din marne jaisa lgta h.. Tum jante ho kitni aziyt h is ehsas mein jb hum andr se mar chuke h pr sb ke samne haaste rehna pre😭😭 Tum to hamesha kehte the m tumhri nazuk si jaan hu phr tb khyl q nhi aaya jb mujhe chor kr gaye k wahi nazuk si jaan h mar jaye gi mere bina jante the naa😭😭 Kyu kia yaar😭😞 Har din azab lgta ha ab😞....... Jb jb koshish krti hu k bhul jaau,Tb tb aise lgta h tum mere dil-O-dimgh Pr sawar ho... Sochti hu k ab yd nhi krna phr aisa lgta ha jaise mujh mein hi kahi rehte ho😭 Tum to chle gaye na mujhe chor k toh kiya h ye q tumhri yaadein mera peecha nhi chorti.. Har bt se tumhra khyl bss tumhri soch tumhri baatein yd aati rehti hain kyu😭 Dua kiya kro k wo mujhe sabar de de😞 Ya meri dua h k tumhare dil mein ehsas dal de😞😞 #Chahat

facebook.com

😔😔 #DUaa💔

facebook.com

Quiz

NEAR Love Poetry